ہندوستان کو کل رات اپنی اوقات کا احساس اس وقت ہو جب 16 بہار رجمنٹ نے وادی گلواون میں چینی فوج کے کیمپ کی جانب پیش قدمی کرنے کی کوشش کی۔
چینی فوج دریائے گلاوان اور دریائے شایوک کے سنگم پر PP-14 کے مقام پر 15 مئ سے پوزیشن سنبھالے ہوئے ہے ۔ ہندوستانی فوج نے بھی 5 جون کو اسی پوزیشن کے قریب اپنا کیمپ قائم کر دیا تھا ۔ 11 جون کو ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک نے اپنی افواج کے درمیان نظری فاصلے کو بڑھانے پر اتفاق ہوا تھا تاکہ کسی قسم کا کوئ غیر متوقع صورتحال پیدا نا ہو ۔
لیکن اسکے باوجود ہندوستانی فوج نے باقی لداخ کی چار پوزیشنوں کے بر عکس اس مقام سے اپنے کیمپ کو منتقل نہیں کیا ۔ جس کی وجہ وہ DS-DBO Road یعنی لیح اور دولت بیگ شاہراہ ہے جو کراکرم پاس اور سیاچن کو رسد پہنچانے کا واحد راستہ ہے ۔یہ شاہراہِ سال کے 9 مہینے کھلی رہتی ہے۔ پوائنٹ 14 سے یہ شاہراہِ صرف 8 کلومیٹر دور ہے۔
کل رات جب 16بہار رجمنٹ نے پیشقدمی شروع کی تو اسے بلکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ چینی فوج وادی میں کیمپ کے علاؤہ اردگرد کہ چوٹیوں پر بھی اپنی پوزیشن سنبھال چکی تھی ۔ پھر جو ہوا اس کا احوال اب آہستہ آہستہ ساری دنیا کے سامنے آرہا ہے